فلک پے چرچے ہیں بڑے یاروں کے
کیا ہُوا رُتبہ بول بالے پیاروں کے
سزاِ غم پائِی میں نے کیسی مُحبت میں
جرمِ اُلفت میں مِلا رُتبہ غم کے ماروں میں
تڑپ کر غم سے مولا اب دُھائِی ہے دُھائِی
جانِ تجلٰی غم مِٹا اپنے عِصّیاں شُعاروں کے
ترِی کریمی وہ شان کہ بس سُن لیا میں نے
مدد کو آ ہو ئے اِستغاثے غم کے ماروں کے
جاں تڑپے ہے مری جاں مُرغِ بِسمِل جیسی
دُور ہو غم سارے اے شہنشاہ غم گُساروں کے
کِیوں اب نہ پُکارُوں میں اُس کریم کو جُنید
شاں ہے اعلٰی اُن کی رُتبے اعلٰی پیاروں کے
کیا بات رَضا تیری جو یہ کہہ دیا جُنید
جِن کا بندہ ہُوں میں بول بالے سرکاروں کے
کیا ہُوا رُتبہ بول بالے پیاروں کے
سزاِ غم پائِی میں نے کیسی مُحبت میں
جرمِ اُلفت میں مِلا رُتبہ غم کے ماروں میں
تڑپ کر غم سے مولا اب دُھائِی ہے دُھائِی
جانِ تجلٰی غم مِٹا اپنے عِصّیاں شُعاروں کے
ترِی کریمی وہ شان کہ بس سُن لیا میں نے
مدد کو آ ہو ئے اِستغاثے غم کے ماروں کے
جاں تڑپے ہے مری جاں مُرغِ بِسمِل جیسی
دُور ہو غم سارے اے شہنشاہ غم گُساروں کے
کِیوں اب نہ پُکارُوں میں اُس کریم کو جُنید
شاں ہے اعلٰی اُن کی رُتبے اعلٰی پیاروں کے
کیا بات رَضا تیری جو یہ کہہ دیا جُنید
جِن کا بندہ ہُوں میں بول بالے سرکاروں کے
No comments:
Post a Comment
کِسی بھی قِسم کی فُضُول بات نہ لِکھیں۔ کوئی ایسی بات جو غُضہ اُبھارے یا کِسی قِسم کا اِشتعال پیدا کرے سختِی سے منع ہے۔
شُکریہ